منگل، 14 جولائی، 2015

کشمیری خلوص اور ہماری منافقت

سید علی گیلانی نے پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے عید ملن کی دعوت مسترد کر دی زبردست گیلانی صاحب ۔



تم ایک طرف مودی سے ملو اور کشمیر کا ذکر تک نا کرو ، بیانات کی حد تک منہ کے فائر چلا چلا کر کشمیر کی بات کرو مگر دوسری طرف آلو پیاز کی تجارت کی بات کرو تو
کیا ہمشہ سے کشمیری قیادت تم پر اعتماد کر لے گی ایسا ہرگز نہیں ہے اپنی منافقت ختم کرو پاکستانی قیادت ورنہ اہل کشمیر جو شائد اب تک اس آس پر جی رہے ہیں کہ پاکستان سے ان کا قلبی تعلق ہے تو کوئی آئے گا کہیں وہ آس دم نا توڑ دے کہیں پاکستان زندہ باد کا نعرہ بلند کرنے والی علی گیلانی کی آواز کشمیر بنے گا خود مختار کے نعروں میں نا دب جائے ۔۔۔۔
پاکستان کی عسکری قیادت باقی تو ہر جگہ فرنٹ لائن پر ہے مگر کیا کشمیر کے ایشو پر صرف بیانات کی حد تک بات کی جائے گی بس یا کچھ اور بھی ہو گا ؟ جب دل چاہے گا جہاد کشمیر ہو گا جب دل چاہے گا مشرف کی یو ٹرن پالیسی کے نتیجے میں کشمیر کے اندر لوگوں کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیا جائے گا ؟
آخر کب تک کب تک ہم اہل کشمیر کے خلوص محبت اور جدو جہد اور شہدا کے خون کا مذاق اُڑاتے رہیں گے آخر کب تک ؟؟؟ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Pak Urdu Installer