پیر، 14 دسمبر، 2015

مُجھے دُشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے

تتعلیم لوگوں میں شعور پیدا کرتی ہے بُنیادی انسانی حقوق میں سے ایک ہے جس خطہ کے لوگوں کو بُنیادی سہولیات ، تعلیم ، صحت ، انصاف ، روزگار فراہم کیا جائے اُس خطہ میں شدت پسندی ، نفرت ، تعصب جیسے جراثیم کم جنم لیتے ہیں ۔
آئی ایس پی آر کا ایک نیا گانا سُنا جس میں دشمن کے بچوں کو پڑھانے کی بات کی گی انتہائی خوبصورت سوچ اور ویژن ہے مگر حضور والا عرض یہ کرنی تھی کہ اُس خطہ میں 1 کروڑ سے زائد لوگ بستے ہیں جن میں چند لوگوں کی بُنیاد پر سب کو دُشمن قرار دے دینا ٹھیک نہیں شائد اس کے پیچھے یہ سوچ کار فرما نا ہو گی مگر یہ اُس خطہ کا جو بھی فرد سُنے گا وہ یہ سوچے اور سمجھے گا کہ میرے خطہ میں رہنے والوں کو دشمن قرار دیا جا رہا ہے حضور وہ دشمن ہرگز نہیں بلکہ غیور غیرت مند اور مُحب وطن پختون لوگ ہیں جن کا اس نہج پر ہمارے بدلتی پالیسیوں نے پہنچایا یہ وہ لوگ ہیں جو اس ارض وطن کی شمالی سرحد پر ہمشہ اس ملک کے محافظ رہے اور مغربی سرحد پر بسنے والے دشمن کے خلاف ہمشہ ہمارے ہم رکاب رہے جان کی امان پاوں تو عرض کروں ہماری امریکہ نواز پالیساں ، دہشت گردی کی نام نہاد جنگ میں ہمارے شمولیت اور اٗس خطہ کے لوگوں کو اُس آگ کا ایندھن بنانا یہ سب اُس خطہ کے چند لوگوں کو اس نہج پر لایا کہ وہ ریاست کے خلاف برسرپیکار ہوئے مگر آج بھی اُس خطہ کے بیشتر لوگ اسلام پاکستان سے محبت کرتے ہیں کبھی اس مُلک کا جھنڈا تک نا جلایا اس کے خلاف نعرہ بُلند نا کیا اس لیے حضور والا ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگوں کو بنیادی سہولیات دی جائیں جو کہ ہر محب وطن ریاست کے شہری کا حق ہے اور وہاں کے بسنے والے بچوں کو تعلیم دینا پڑھانا ریاست کا فرض اور ذمہ داری ہے کوئی وہاں چور ڈاکو یا شدت پسند بھی ہے تو اُس کی آنے والی نسلوں کو محب وطن اور پرامن شہری بنانے کے لیے اس کے بچوں کو تعلیم دینا اور پڑھانا ہی ریاست کا اولین فرض ہونا چاہیے اُسے مایوسی اور محرومی سے نکالا جائے اور اُسے اس کے تمام جائز حقوق دئیے جائیں ایک گانے کے ذریعے اُن کو دشمن کے بجائے دوست کہا جائے دوست سمجھا جائے اور اُس خطہ کے بچے جن کے ہاتھوں میں ہم نے ریاستی پالیسی کے یو ٹرن کہ وجہ سے بندوق تھمائی تھی آج نئی آنے والی وہاں کی نسل کے ہاتھوں میں بندوق کے بجائے قلم دیا جائے وہ ہی روشن مُستقبل کی ضمانت ہے ۔ تمام قبائل فاٹا وزیرستان کو اُن کے جائز حقوق فراہم کیے جائیں پھر نہ کوئی دشمن پیدا ہو گا نا ہی 16 دسمبر جیسے سانحات رونما ہوں گے اور یہ مُلک امن خوشحالی کا گہورا بن جائے گا انشا اللہ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Pak Urdu Installer